ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / صدر کووند کا پہلاخطاب، ہمیں ملک کے تنوع پرفخرہے، ایک ہیں اور متحد رہیں گے

صدر کووند کا پہلاخطاب، ہمیں ملک کے تنوع پرفخرہے، ایک ہیں اور متحد رہیں گے

Tue, 25 Jul 2017 19:46:38  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،25جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) حلف لینے کے بعد رام ناتھ کووند نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے ہندوستان کے صدر کی ذمہ داری سونپنے کے لیے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں،میں مکمل عاجزی کے ساتھ اس عہدے کو قبول کرتا ہوں۔سینٹرل ہال میں آکر پرانی یادیں تازہ ہوئی،ایم پی کے طور پر یہاں پر کئی مسائل پر بات چیت کی ہے،میں مٹی کے گھر میں پلا بڑھا ہوں، میرا یہ سفر کافی طویل رہاہے۔انہوں نے کہا کہ میں تمام شہریوں کو سلام کرتا ہوں اوریقین جتاتا ہوں کہ ان کے بھروسے پر کھرا اتروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں اب راجندر پرساد، رادھا کرشنن، اے پی جے عبدالکلام اور پرنب دا کی وراثت کو آگے بڑھا رہا ہوں،اب ہمیں آزادی میں ملے70سال پورے ہو رہے ہیں، یہ صدی ہندوستان کی ہی صدی ہوگی،ہمیں ایسے ہندوستان کی تعمیرکرناہے جو اخلاقی اور اقتصادی تبدیلی لائے،ملک کی کامیابی کا منتر اس کا مختلف تنوع ہے، ہمیں ریاستوں، علاقوں کااختلاط دیکھنے کو ملتا ہے، ہم بہت سے رنگ میں مختلف ہیں لیکن ایک ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب مسئلہ حل بات چیت سے کرنا ہوگا، ڈیجیٹل ملک ہمیں آگے بڑھائے گا،حکومت اکیلے ہی ترقی نہیں کر سکتی ہے، اس کے لئے سب کوساتھ آناہوگا،ہمیں ہندوستان کے تنوع پر فخر ہے، ہمیں ملک کے فرائض پر فخر ہے، ہمیں ملک کے شہری پر فخر ہے،ملک کاہر شہری معمارہے،ہندوستان کی مضبوط طاقت اس ملک کی تعمیرسازہے،ہمارے ملک میں خواتین بھی کھیتوں میں کام کرتی ہیں، وہ تمام تعمیرکرنے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو شخص کسی کھیت میں آم سے اچار بنانے کا آغاز کر رہا ہے وہ سب کے سب معمارہیں۔رام ناتھ کووند نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کے شہری گرام پنچایت سے لے کر پارلیمنٹ تک اپنے نمائندے کا انتخاب کرتے ہیں،ہمیں ان کی توقعات پر کھرا اترنا ہے،پوری دنیا ہندوستان کی طرف متوجہ ہے، اب ہمارے ملک کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔بین الاقوامی سطح پر دوسرے ممالک کی مدد کرنا بھی ہمارا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ سال 2022میں ملک اپنی آزادی کے 75سال مکمل کر رہی ہے، ہمیں اس کی تیاری کرنی چاہئے،ہمیں تیزی سے ترقی ہونے والی مضبوط معیشت، تعلیم معاشرے کو تعمیر کرنا پڑے گا۔اس کا تصور مہاتما گاندھی اور دین دیال اپادھیائے نے دیاتھا۔


Share: